عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 48609
جواب نمبر: 4860901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1608-1185/H=11/1434-U سفر میں اگر نماز قضاء ہوگئی تو وہ خواہ بحالت سفر ادا کریں یا سفر شرعی سے واپس ہوکر وطن میں پہنچ کر پڑھیں، وہ قصر ہی پڑھی جائے گی، اداء کا وقت ختم ہونے پر اگر آدمی مسافر ہے تو بس پھر اس کو قصر ہی کے اعتبار سے قضاء پڑھنی ہے، فتاوی شامی وغیرہ میں صراحت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا فرماتے ہیں مفتیان دین قرآن وحدیث کی روشنی میں کہ بعض احباب جو کہ ایک مقامی مسجد کے امام کی خامیوں کے مدنظرکراہیت محسوس کرتے ہوئے اس پیچھے نماز پڑھنے سے گریز کرتے ہیں۔۔۔۔ اس لئے دور دراز مساجد میں جاکر اور تنہاگھروں میں اپنی نماز ادا کرلیتے ہیں۔۔۔بعض مجبوری میں نماز ان کے پیچھے پڑھتے ہیں۔۔۔۔ مذکورہ امام مسجد۔۔ کافی عرصہ سے منصب امامت پر فائض ہے۔۔۔۔۔لیکن وہ مسجد کے مجموعی و اجتماعی چندے میں ہیرا پھیری و غبن کا مرتکب ہے۔۔۔۔۔ایک مکان کی دلالی میں بھی شریک ہو چکا ہے۔۔۔تعویذ غنڈے میں بھی کمیشن لیتا ہے۔۔۔۔۔۔جب کوئی شخص انفرادی طور پر چپ چاپ مسجد کے اخراجات کیلئے مسجد ہذا کے امام کو کچھ رقم دیتا ہے۔۔۔۔۔تو وہ رقم بھی ان کی ملکیت بن جاتی ہے۔۔۔اس کے بوجود نمازیوں کی اکشریت پر وہ ایمانداری کی چھاپ رکھتا ہے۔۔۔۔وہ لوگ حقائق سے ناآشنا ہیں۔بعض لوگ جو آشنا ہیں۔ان کو جھٹلاتا ہے۔وہ بعض لوگ اس کو ہٹانے کی جسارت نہیں رکھتے ہیں۔اس کے پیچھے نماز کی ادائیگی کا مسئلہ ہے۔کیونکہ یہ علاقہ کی اکیلی مسجد ہے۔۔اور نمازیوں کیلئے دور دراز جاکر نماز پڑھنا بھی محال ہے۔۔۔انفرادی نماز بحسیت مجبوری پڑھی جاتی ہے۔۔۔۔بہر حال مذکورہ باتوں اوراجتماعیت کے چندے میں ہیرا پھیری و غبن کو چند لوگ درگذر کے مجاز ہوسکتے ہیں۔۔ جبکہ مسجد کا امام حقائق و ثبوت کے سامنے یہ کہ کر بات ٹال دیتا ہے۔۔کہ اس کو کچھ یاد نہیں۔اور وہ پھر گروہ بندی کا مظاہرہ کرتا ہے۔۔۔۔مظاہرین حقائق سے تصادم کرتے ہیں۔ بہر کیف قرآن وحدیث کے روشنی میں ایسے شخص کے پیچھے نماز کی ادائیگی مذکورہ باتوں کی بنیاد پر درست ہوسکتی ہے۔۔۔براہ کرام رہنمائی فرمائیں۔
نماز میں موبائل بجنے پر امام صاحب كا تنبیہ كرنا؟
1795 مناظرحرام جانور کی کھال پر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
1794 مناظرنماز
میں طویل قیام بالخصوص فرض نماز میں طویل قیام کی فضیلت کی احادیث ہیں تو بتادیجئے۔
میں نے سنا ہے طویل قیام موت کی سختی کو توڑتا ہے کیا یہ درست ہے؟
اگر کسی شخص نے پندرہ یا سولہ سال کی عمر
میں نماز شروع کی ہو تو کیا اس کو اپنی پچھلی نمازوں کی قضا کرنی ہوگی؟ اگر ہاں،
تو کس عمر کے حساب سے سات سال، گیارہ سال یا پھر جس عمر میں وہ بالغ ہوا ہو؟