عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 48524
جواب نمبر: 48524
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1364-1364/M=12/1434-U جو شخص تہجد کا پابند ہو یا تہجد کے وقت بیدار ہونے پر بھروسہ ہو اس کے لیے افضل ہے کہ وتر تہجد میں پڑھے، پہلے تہجد پڑھ لے پھر اخیر میں وتر، اورجس کو تہجد میں جاگنے پر اعتماد نہ ہو اس کو عشاء کے بعد وتر پڑھ لینی چاہیے، اور آپ نے یہ جو سنا ہے کہ ”وتر کے بغیر عشاء کی نماز نہیں ہوتی“ اگر مراد اس سے یہ ہے کہ عشاء کی فرض نماز کی صحت وتر پڑھنے پر موقوف ہے تو یہ غلط ہے ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے، عشاء کی فرض نماز پہلے ہوتی ہے اور وتر کا وقت فرض نماز کے بعد ہے، وتر کی ادائیگی بھی واجب ہے، اسکا ترک ناجائز اور حرام ہے، پہلے عشاء کی فرض نماز پڑھیں پھر سنت پھر وتر۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند