• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 48239

    عنوان: نماز قضا كرنے كا طریقہ

    سوال: مجھے ایک مفتی صاحب نے قضا عمری نماز کا طریقہ اس طرح بتایا۔فرضوں کے اندر آپ رکوع اور سجو کی تسبیحات کی جگہ بار پڑھ سکتے ہیں اور نماز کی ابتدا میں ثناء بھی چھوڑ سکتے ہیں4 رکعت فرض میں آخری دو رکعت میں سورت فاتحہ کی جگہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ یا اتنی دیر خاموش رہے اور درود شریف کی جگہ چھوٹا درود شریف پڑھ سکتے ہیں۔ آیا میں اس طرح قضا نماز پڑھ سکتا ہوں۔میری قضا نماز اس طرح ہو جاےَ گی۔

    جواب نمبر: 48239

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1262-993/D=11/1434-U مفتی صاحب نے جن امور کے ترک یا ان میں تخفیف کی بات کہی ہیں وہ سنن نماز میں سے ہیں، سنن کو بجانہ لانے یا ان میں کمی کے باوجود نماز تو ہوجاتی ہے؛ لیکن حسب مراتب ثواب کم ہوجاتا ہے؛ اس لیے ادا اور قضا دونوں طرح کی نمازوں میں ان کی رعایت کرنی چاہیے۔ باقی اگر کسی کے ذمے کافی نمازیں قضا ہوں وہ ان سے سبکدوش ہونا چاہتا ہے جب کہ اس کے پاس وقت بھی کم ہے تو اگر مفتی صاحب کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق نمازیں قضا کرلیتا ہے، ایسی صورت میں اللہ سے امید ہے کہ وہ مواخذہ نہ کرے گا۔ شاید مفتی صاحب نے بھی اسی نقطہٴ نظر سے کہا ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند