• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 4796

    عنوان:

    ایک چھوٹا سا مدرسہ ہے جس میں حفظ، ناظرہ کے علاوہ فارسی، صرف اورنحو بھی پڑھائی جاتی ہے۔ اس مدرسہ میں مسجد نہیں ہے، قریب ہی اگلی گلی میں مسجد ہے۔ اس مدرسہ میں اذان کہہ کر جماعت کے ساتھ فرض نماز پڑھتے ہیں۔ کبھی تو مسجد کی جماعت سے پہلے بھی پڑھ لیتے ہیں، اور مدرسہ سے باہر کے بھی کچھ لوگ مدرسہ آکر جماعت کے ساتھ نماز پڑھ جاتے ہیں۔ کیا یہ صحیح ہے؟ مدرسہ میں بلا وجہ جماعت کرکے نماز پڑھنا زیادہ بہتر ہے یا مسجد میں جاکر؟

    سوال:

    ایک چھوٹا سا مدرسہ ہے جس میں حفظ، ناظرہ کے علاوہ فارسی، صرف اورنحو بھی پڑھائی جاتی ہے۔ اس مدرسہ میں مسجد نہیں ہے، قریب ہی اگلی گلی میں مسجد ہے۔ اس مدرسہ میں اذان کہہ کر جماعت کے ساتھ فرض نماز پڑھتے ہیں۔ کبھی تو مسجد کی جماعت سے پہلے بھی پڑھ لیتے ہیں، اور مدرسہ سے باہر کے بھی کچھ لوگ مدرسہ آکر جماعت کے ساتھ نماز پڑھ جاتے ہیں۔ کیا یہ صحیح ہے؟ مدرسہ میں بلا وجہ جماعت کرکے نماز پڑھنا زیادہ بہتر ہے یا مسجد میں جاکر؟

    جواب نمبر: 4796

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 830=905/ د

     

    مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنا بہت فضیلت کی چیز ہے مسجد جاکر پڑھنا زیادہ بہتر ہے بالخصوص باہر کے لوگوں کا مسجد چھوڑ کر مدرسہ کی جماعت میں شریک ہونا بڑی فضیلت سے محرومی ہے۔ اہل مدرسہ بھی جو مدرسہ میں جماعت کرتے ہیں انھیں مسجد کا ثواب نہیں ملتا صرف جماعت کا ملتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند