• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 47208

    عنوان: كافی نمازیں قضا ہوگئیں كس طرح ادا كروں؟

    سوال: بندہ عاجز کی کوتاہی کی وجہ سے کافی نمازیں قضائ ہوئی ہیں،اب جب اللہ سبحانہ وتعالی نے توفیق دی ہے تو اس ذات کریم سے اس جرم عظیم پر معافی مانگی ہے ، مگر چونکہ قضائ نمازوں کا ادا کیا جانا ضروری ہے ،اس لیے یہ سوال کررہا ہوں ، ان شائ اللہ اس سال حج کا ارادہ ہے اور کوشش ہے کہ قضائ نمازیں حج سے پہلے ادا ہوجائیں۔مسئلہ ہے کہ قضائ نمازوں کی تعداد کافی ہے اور بندہ کو روزگار اور دیگر ذمہ داریوں اور بشری تقاضوں کی وجہ سے وقت کی کمی کا سامناہے۔ گذارش ہے کہ مفصل طورپر ایسی نماز کا طریقہ بتادیا جائے جس میں نماز کے صرف فرائض اور واجبات ادا کئے جائیں تاکہ کم سے کم وقت میں تمام قضائ نمازیں ادا ہوجائیں، بندہ کو سنتیں اور مستحبات چھوڑنے پر ثواب کی کمی کا اندازہ ہے مگر فرض نمازوں کی کم وقت میں ادائیگی کی وجہ سے یہ مسئلہ پوچھا ہے، ان شائ اللہ نماز کی سنتوں اور مستحبات کا روزانہ کی نمازوں میں خوب اہتمام کروں گا۔تفصیل سے ایسی نماز کا طریقہ بتائیں۔

    جواب نمبر: 47208

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1377-1050/H=11/1434-U تکبیر تحریمہ، تعوذ، تسمیہ، سورۂ فاتحہ اور اس کے بعد کوئی چھوٹی سورت پڑھ کر رکوع کرلیا کریں، رکوع میں ایک مرتبہ سبحان ربی العظیم پڑھ کر سیدھا کھڑے ہوجائیں، تسمیع پڑھتے ہوئے کھڑے ہونے پر جو تحمید ہے اسکو نہ پڑھا کریں، بلکہ تکبیر کہتے ہوئے سجدہ میں چلے گئے اور ایک مرتبہ سبحان ربی الاعلی پڑھ کر تکبیر کہتے ہوئے بیٹھ جائیں، جلسہ کی دعا نہ پڑھیں، تکبیر کہہ کر دوسرا سجدہ کرلیا کریں، فرض کی آخری دو رکعت کے قیام میں سورۂ فاتحہ کی جگہ سبحان اللہ تین مرتبہ کہہ لیا کریں تشہد کے بعد وصلی اللہ علیہ النبی الکریم اور تین مرتبہ رب اغفر لی پڑھ کر سلام پھیردیا کریں، قضائ نمازوں کی ادائیگی میں فرض اور وتر ادا کرلیا کریں، سنت ونفل کو چھوڑدیا کریں۔ ان شائ اللہ امید ہے کہ حج کو جانے سے قبل چھوٹی ہوئی نمازوں کو ادا کرلیں گے، اللہ پاک نصرت ومدد فرمائے اور نمازوں کو قبول فرمائے، حج مقبول ومبرور کی دولت سے نوازے، یسر وسہولت کا معاملہ فرمائے ، سعادت دارین سے مالا مال کرے۔ آمین!


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند