• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 46943

    عنوان: نماز پڑھتے ہوئے اگر ذہن میں یاد آیا کہ میں کچھ بھول گیا ہوں تو اس حالت میں کیا کرنا چاہئے؟

    سوال: (۱) صبح کی نماز میں اگر مسجد میں پہنچے تو دیکھا کہ امام صاحب آخری رکعت میں ہیں، اگر سنت پڑھنا شروع کیا تو جماعت رہ جائے گی تو اس حالت میں کیا کرنا چاہئے؟ تفصیل سے بتائیں۔ (۲) نماز پڑھتے ہوئے اگر ذہن میں یاد آیا کہ میں کچھ بھول گیا ہوں تو اس حالت میں کیا کرنا چاہئے؟ (۳) شیعہ کے ساتھ بیٹھ کر کھاپی سکتے ہیں یا ان سے تعلق نہیں رکھنا چاہئے؟ اور کیا شیعہ کو کافر کہنا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 46943

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1087-220/D=10/1434 جماعت کھڑی ہونے کے بعد پہنچنے کی صورت میں اگر سنت پڑھنے سے جماعت مل جانے کی امید ہو خواہ دوسری رکعت یا قعدہ تو حکم یہ ہے کہ فجر کی سنت جماعت کی جگہ سے الگ ہٹ کر خواہ بیرونی حصہ میں یا کسی کھمبے یا دیوار وغیرہ کی آڑ میں کھڑے ہوکر پڑھ لیں، پھر جماعت میں شامل ہوں اور اگر امام کے سلام پھیردینے کا اندیشہ ہو تو سنت نہ پڑھے بلکہ جماعت میں شامل ہوجائے قال في الدر وإذا خاف فوت رکعتي الفجر لاشتغالہا بسنتہا ترکہا وإلا لا یترکہا بل یصلیہا أي إذا رجا إدراک الإمام في التشہد لا یترکہا بل یصلیا․ (ص۵۲۹) (۲) وہم اور ووسوسہ کی طرف توجہ نہیں دینا چاہیے اور اطمینان کے ساتھ نماز پوری کرلینا چاہیے، البتہ ظن غالب کے درجہ میں ہو تو اسے دوبارہ مکمل کرنا چاہیے، ”کچھ بھول گیا ہوں“ کے الفاظ مجمل ہیں کیا بھولے ہیں اس کی تفصیل لکھ کر دوبارہ حکم معلوم کریں کیونکہ فرض وواجب کا حکم الگ ہے، اور سنت ومستحب کا الگ۔ (۳) اگر اس کے عقائد کفریہ ہیں تو اس کے ساتھ اختلاط رکھنے میل جول کرنے سے احتراز کرنا ضروری ہے، کیونکہ یہ اپنے عقائد کفریہ کی بناپر کافر ومرتد ہیں کفریہ عقائد مثلاً قرآن کو مکمل نہ سمجھنا، ائمہ کو معصوم مفترض الطاعة سمجھنا، حضرت عائشہ پر بہتان لگانا، صحابہٴ کرام کے مرتد ہونے کا قائل ہونا۔ اثنا عشری شیعہ اس طرح کے عقائد رکھتے ہیں، اگرچہ تقیہ اور کتمان کے ذریعہ اپنے کفریہ عقائد ظاہر نہیں ہونے دیتے پس ان کے ساتھ کھانے پینے سے احتراز کرنا بہتر ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”المرء علی دین خلیلہ فلینظر من یخالِلہ“ یعنی آدمی اپنے دوست کے مذہب اور طریقہ پر ہوتا ہے، پس ہرشخص دیکھ بھال لے اس نے کس سے دوستی اخیتار کی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند