• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 46570

    عنوان: اگر مسجد کے فرش میں اس قدر چکمدار پالش کرادی گئی کہ نمازی کو نماز میں اپنی صورت آسانی سے دکھ سکتاہے اور برابر والی کی صورت بھی نظر آتی ہے سجدہ میں تو اس صورت میں نماز ہوجائے گی یا نہیں؟اور کراہت ہوتی ہے تو کراہت تنزیہی یا تحریمی ہوگی؟

    سوال: (۱) ہماری مسجد کی مغربی دیوار کی الماریوں میں شیشہ نصب ہے جس میں نمازیوں کو اپنا عکس نظر آتاہے، تحریر فرمائیں کہ ان شیشوں سے نماز میں کوئی خلل یا حرج واقع ہوگا یا نہیں؟ (۲) اگر مسجد کے فرش میں اس قدر چکمدار پالش کرادی گئی کہ نمازی کو نماز میں اپنی صورت آسانی سے دکھ سکتاہے اور برابر والی کی صورت بھی نظر آتی ہے سجدہ میں تو اس صورت میں نماز ہوجائے گی یا نہیں؟اور کراہت ہوتی ہے تو کراہت تنزیہی یا تحریمی ہوگی؟

    جواب نمبر: 46570

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1181-1096/N=10/1434 (۱) ان شیشوں کے باوجود نمازیوں کی نماز بلاکراہت درست ہے، کیونکہ شیشہ میں اس کے سامنے موجود شخص کا جو عکس نظر آتا ہے یہ شرعی اعتبار سے تصویر کے حکم میں نہیں ہے، البتہ اگر شیشہ میں نمازیوں کا عکس نظر آنا نمازیوں کی نماز کے خشوع وخضوع میں خلل انداز ہوتا ہو تو شیشوں پر کوئی مناسب کپڑے کا پردہ وغیرہ ڈال دیا جائے۔ (۲) اس صورت میں بھی نمازیوں کی نماز بلاکراہت درست ہے۔ اور خود نمازی کا اور دوسروں کا فرش میں عکس نظر آنا خشوع وخضوع میں خلل انداز ہونے کی صورت میں فرش پر کپڑے غیرہ کی صف بچھاکر نماز پڑھی جائے کیونکہ خشوع وخضوع نماز کی روح ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند