• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 46355

    عنوان: امام وہابی بن گیا ہے، حنفی مذہب کو چھوڑکر، اور اپنے باپ کو کفر کے نسبت کرتا ہے ایسے امام كے پیچھے نماز كا كیا حكم ہے؟

    سوال: اگر ایک شخص اپنے باپ اور استاد کی طرف سے عاق ہوگیا ہو تو اسک ی امامت میں نماز درست ہے کہ نہیں؟ وضاحت کریں۔ وجہ یہ ہے کہ وہ وہابی بن گیا ہے، حنفی مذہب کو چھوڑکر، اور اپنے باپ کو کفر کے نسبت کرتا ہے، باپ نے بہت سمجھایا مگر اس نے نہیں مانا اس لیے باپ نے اس کو عاق کردیا۔

    جواب نمبر: 46355

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1071-833/B=8/1434 ایسے نافرمان شخص کو امام بنانا جائز نہیں، وہ خود راہ حق سے ہٹ کر اپنے باپ پر کفر کا فتویٰ لگاتا ہے وہ بھی اس لیے کہ باپ حنفی ہے تو وہ بیٹا فاسق وفاجر ہے اور حدیث شریف میں فاسق آدمی کو امام بنانے کی ممانعت آئی ہے، ”ولا یَوٴُمُّ فاجرٌ مُوٴمِنًا“ کسی نیک وصالح آدمی کو امام بنایا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند