عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 45929
جواب نمبر: 45929
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1297-450/L=11/1434 (۱) اگر اس نے دو رکعت پر قعدہ کرلیا تھا تو اعادہ کی ضرورت نہیں، البتہ عمداً ایسا کرنا صحیح نہیں۔ (۲) دو رکعت ”لأن القضاء یحکی الأداء“ (۳) اگر آدمی سفر شرعی 77.25 کلومیٹر کے ارادہ سے سفر کی نیت سے نکل جائے تو شہر یا گاوٴں کی فنا سے تجاوز کرتے ہی اس پر سفر کے احکام جاری ہوجاتے ہیں، یعنی اگر اس کے بعد کوئی چار رکعت والی نماز کا وقت آتا ہے تو وہ چار رکعت کے بجائے دو رکعت پڑھے گا، پس اگر کوئی اپنے گاوٴں سے نکل کر بیس تیس کلومیٹر آگے چلا جائے اور پھر ظہر یا عصر کی نماز کا وقت آجائے تو وہ قصر کرے گا، اسی طرح واپسی میں برابر قصر کرتا رہے گا تاآنکہ وہ اپنے گاوٴں یاشہر کی فنا میں داخل نہ ہوجائے، اس لیے اگر واپسی میں وہ اپنے گاوٴں یا شہر سے بیس تیس کلومیٹر کی دوری پر ہو تو وہ قصر کرے گا۔ (۴) سود کی رقم کسی غریب غیرمسلم کو دے سکتے ہیں، تاہم کسی غریب مسلمان کو دینا اولی وبہتر ہے۔ اولیاء اللہ کے راستے سے آپ نے کیا مراد لیا تھا؟ اس کی وضاحت کرکے دوبارہ سوال کریں، پھر ان شاء اللہ جواب دیا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند