• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 43847

    عنوان: باجماعت نماز سے پہلے اذان کی ضرورت

    سوال: ہمارے آفس میں نماز پڑھنے کے لئے ایک جائے نماز بنی ہوئی ہے جہاں پہ کوئی موَذن یا امام تو متعین نہیں ہے ، البتہ ہم آفس والے کسی ایک شخص کو امام بنا کر با جماعت نماز ادا کر لیتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا مذکورہ صورت میں جماعت کی ادائیگی سے پہلے اذان دینے کی ضرورت ہے یا پھر قرب و جوار کی مساجد سے جو اذان کی آواز آتی ہے اسی پہ اکتفا کر لیا جائے ؟

    جواب نمبر: 43847

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 318-202/L=3/1434 مذکورہ بالا صورت میں اذان واقامت کہہ لینا بہتر ہے، اگر قرب وجوار کی مساجد کی اذان پر اکتفاء کرلیا جائے تو بھی جائز ہے: إذ أذان الحي یکفینا کما قال ابن مسعود رضي اللہ عنہ واضح رہے کہ اگر قریب میں مسجد ہو تو مسجد میں جاکر ہی نماز ادا کی جائے، تاکہ مسجد کا ثواب بھی مل جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند