عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 43587
جواب نمبر: 4358701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 274-214/B=2/1434 شریعت اسلام میں بالغ ہونے کی عمر 15 سال کی بتائی گئی ہے، اور اس سے قبل کوئی علامت مثل احتلام پائی گئی تو اس وقت سے بالغ ہونے کا حکم عائد ہوگا۔ اگر بالغ ہونے کے بعد سے نمازیں نہیں پڑھیں ہیں یا روزہ نہ رکھا اور اب قضائے عمری پڑھتا اور روزہ رکھتا ہے تو بالغ ہونے کے بعد سے اپنی نمازوں اور روزوں کی حساب لگاکر نماز پڑھے اور روزہ رکھے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر امام نے نماز میں سورہ ماعون کی آخری آیت کی تلاوت الذین ہم یرآءُون میں یہ غلطی کی کہ یرآءُون میں و کی جگہ ع استعمال کیا ، کیا اس سے نماز فاسد ہوجاتی ہے؟ کیا نماز کا دہرانا واجب ہوجاتا ہے؟
5152 مناظراگر
اذان ہوجائے اور ہم کسی کام میں مصروف ہوں اوراسی دوران حیض آجائے تو کیا ہماری وہ
نماز معاف ہوئی یا ہمیں اس کو ادا نہ کرنے کا گناہ ملے گا؟
"أن أقول ما ليس لي بحق" كی جگہ "ما ليس لي إلا بحق" پڑھنے كا حكم
3668 مناظر