عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 42216
جواب نمبر: 42216
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1264-1276/N=1/1434 شریعت نے مرد وعورت دونوں کی نمازوں میں بہت فرق رکھا ہے، دونوں کا طریق نماز یکساں نہیں ہے، فرق کے متعلق احادیث اعلاء السنن کتاب الصلاة میں ملاحظہ ہوں اورچاروں فقہیں بھی اس پر متفق ہیں، کتابوں میں تفصیل مذکور ہے اور علما نے اس موضوع پر مختلف رسائل بھی لکھے ہیں اس لیے مرد اور عورت دونوں کا طریق نماز یکساں سمجھنا شرعاً ہرگز درست نہیں، بلکہ یہ شریعت سے سخت جہالت ونادانی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند