• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 42166

    عنوان: فجر کی سنتوں كے بارے میں

    سوال: اگر امام صاحب فجر کی نماز میں قرآت کر رہے ہوں تو جہاں تک امام صاحب کی آواز جا رہی ہے چاہے وہ براہ راست آواز ہو یا اسپیکر کی تو کیا ایسی حالت میں ہمارا سنتیں پڑھنا درست ہوگا ؟جبکہ ہمیں امام صاحب کی قرآت کی آواز آرہی ہو؟اور ایسی حالت میں سنتیں ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟انتظامیہ مسجد حدیبیہ، کراچی پاکستان

    جواب نمبر: 42166

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1600-1600/M=12/1433 فجر کی سنت کی بہت زیادہ تاکید آئی ہے، اس کے متعلق حکم یہ ہے کہ اگر فجر کی جماعت میں قعدہٴ اخیرہ بھی ملنے کی توقع ہو تو پہلے سنت فجر ایک کنارہ ہوکر کسی دیوار یا ستون کی آڑ میں پڑھ لے پھر جماعت میں شریک ہو، اگر اس دوران امام کی قرأت سنائی دے تب بھی اپنی سنت کی طرف توجہ کرکے جلد ادا کرلے، بہتر یہ ہے کہ ایسی جگہ سنت ادا کرے کہ وہاں تک امام کی قرأت کی آواز نہ پہنچتی ہو اور ستون وغیرہ کا آڑ ہو تاکہ صفوں میں خلل نہ ہو، اگر سنت سے مراد کوئی اور سنت ہے تو وضاحت فرماکر سوال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند