عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 41953
جواب نمبر: 41953
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1586-580/L=11/1433 بلغم کو چادر کے کونے میں لے کر مسل دینے یا بائیں طرف تھوک دینے کا حکم اس وقت ہے جب کہ نگلنا ممکن نہ ہو۔ اگر دورانِ نماز بلغم آجائے اور اس کو نگلنا ممکن ہو تو نگل لینے میں مضائقہ نہیں ہے وفي کتاب المسجد لأبي نعیم ”من ابتلع ریقہ اعظاماً للمسجد ولم یمح اسما من أسماء اللہ تعالی ببزاقٍ کان من خیار عباد اللہ (عمدة القاري: ۴/۱۴۹) اگر بار بار بلغم آئے تو ہرمرتبہ نگل لینے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، نیز زیادہ بلغم آنے کی صورت میں اگر کسی مرتبہ چادر میں لے کر مسل دیں یا بائیں طرف تھوک دیں تو اس طرح بھی کرسکتی ہیں عن أنس بن مالک أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم رَأَی نُخَامَةً فِی الْقِبْلَةِ فَحَکَّہَا بِیَدِہِ، وَرُئِیَ مِنْہُ کَرَاہِیَةٌ -أَوْ رُئِیَ کَرَاہِیَتُہُ لِذَلِکَ وَشِدَّتُہُ عَلَیْہِ - وَقَالَ إِنَّ أَحَدَکُمْ إِذَا قَامَ فِی صَلاَتِہِ فَإِنَّمَا یُنَاجِی رَبَّہُ - أَوْ رَبُّہُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ قِبْلَتِہِ - فَلاَ یَبْزُقَنَّ فِی قِبْلَتِہِ ، وَلَکِنْ عَنْ یَسَارِہِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِہِ․ ثُمَّ أَخَذَ طَرَفَ رِدَائِہِ فَبَزَقَ فِیہِ ، وَرَدَّ بَعْضَہُ عَلَی بَعْضٍ ، قَالَ أَوْ یَفْعَلُ ہَکَذَا․ (بخاری شریف: ۱/۵۹)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند