عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 41810
جواب نمبر: 41810
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 102-94/N=2/1434 (۱) تا (۲) مسافت سفر شرعی میں صحیح اور مفتی بہ قول کے مطابق اصل تین دن کی مسافت کا اعتبار ہے، فرسخ یا میل وغیرہ کا اعتبار اصل نہیں ہے، لیکن میدانی اور ہموار علاقوں میں ہمارے اکابر نے بزرگوں کی آسانی وسہولت کے لیے 48 میل انگریزی سے اس کی تحدید کو راجح قدرار دیا ہے جس کی مقدار کلومیٹر کے حساب سے سوا ستتر کلو میٹر ہوتی ہے، اور پہاڑی راستہ میں چونکہ چڑھائی ہوتی ہے اور وہ راستہ میدانی راستہ کے بنسبت دیر میں قطع ہوتا ہے اس لیے اس میں ۴۸ میل کا اعتبار نہ ہوگا بلکہ ایک متوسط طاقت وقوت والا آدمی آرام واستراحت اور ضروریات پوری کرنے کے ساتھ تین دن میں جتنی مسافت قطع کرے گا، وہ پہاڑی علاقوں میں سفر شرعی کی مقدار ہوگی۔ اورعوام کی آسانی وسہولت کے لیے بہتر یہ ہے کہ پہاڑی علاقہ کے مستند ومعتبر علما کلومیٹر کے حساب سے مسافت سفر شرعی کی تحدید کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند