عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 41648
جواب نمبر: 4164801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1456-925/L=11/1433 تراویح کی نماز کا وقت عشاء کی نماز کے بعد سے طلوع صبح صادق تک رہتا ہے اور وتر کی نماز سے پہلے یا بعد ہرطرح پڑھنا درست ہے، اس لیے وتر پڑھ لینے کے بعد تراویح کی نماز پڑھنا درست ہے، والصحیح أن وقتہا ما بعد العشاء إلی طلوع الفجر قبل الوتر وبعدہ․ (عالمگیري: ۱/۱۱۵)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا سوال آپ سے یہ ہے کہ بریلوی امام کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟
3114 مناظرنماز میں نیند آجانا اور آنکھ کھلنے پر بقیہ نماز پوری کرنا؟
1462 مناظرکتنی نمازیں قضا ہوئیں اس کا اندازہ نہیں تو کیسے ادا کی جائیں؟
1844 مناظرتہائی رات كب شروع ہوتی ہے؟
5547 مناظرمیرے
گاؤں نوادہ، ضلع وارانسی میں ایک مسجد ہے جسے گاؤں کے ہی ایک امیر آدمی نے لوگوں
کی مدد سے مل کربنوایا تھا جو کہ جماعت سے تعلق رکھتے تھے اور انھوں نے نظامت اپنے
ہی ہاتھ میں رکھی تھی او راس میں 1991سے بدستور نماز پڑھی جارہی تھی۔ لیکن 2001میں
ان کا انتقال ہوگیا اس کے بعد سے ان کے بھائی جو بریلوی مسلک کے ہیں جبراً 2001کے
بعد سے دوسری منزل پر ایک دوسری جماعت سے نماز پڑھوا رہے ہیں۔ اب ایک ہی مسجد میں
ایک ہی وقت میں دو دو جماعتیں ہوتی ہیں۔ میں اس پر ادارہ سے فتوی چاہتاہوں۔ امید
ہے کہ مایوسی نہیں ہوگی۔