• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 40682

    عنوان: بے ریش یا چھوٹی داڑھی والے لڑکے کی امامت

    سوال: ہم ہاسٹل میں رہتے ہیں، ہاسٹل کی مسجد کا کوئی مستقل امام نہیں ہے، اور یہاں زیادہ تر لڑکے شافعی مذہب کے ہیں، اس لئے نماز کا کوئی وقت مقرّر نہیں، اذان کے ۵-۱۰ منٹ بعد نماز کھڑی ہوجاتی ہے، اور اکثر بے ریش یا چھوٹی داڑھی کا لڑکا نماز پڑھا دیتا ہے، کیوں کہ یہاں کوئی باریش لڑکا نہیں ہے، ایک ہے لیکن اسے کبھی کبھی دیر ہوجاتی ہے، تو بے ریش/چھوٹی داڑھی کا لڑکا امامت کیلئے آگے ہوجاتا ہے، تو کیا اس بے ریش/چھوٹی داڑھی لڑکے کے پیچھے نماز ہوجاتی ہے، ایک لڑکا کہتا ہے کہ بے ریش/چھوٹی داڑھی کے لڑکے کے پیچھے نماز پڑھنے سے اچھا ہے کہ اپنے کمرے میں اکیلے نماز پڑھ لی جائے، کیا اس بے ریش/چھوٹی داڑھی کے لڑکے کے پیچھے اس باریش لڑکے کی نماز ہو جائے گی؟

    جواب نمبر: 40682

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1313-820/L=9/1433 داڑھی منڈے یا خشخشی داڑھی رکھنے والے کی اقتداء میں نماز مکروہ ہوتی ہے، البتہ اگر بے ریش والا امامت کرائے تو باریش شخص کو بھی اسی کی اقتدا میں نماز ادا کرلینی چاہیے، یہ تنہا نماز پڑھنے سے بہتر ہے۔ قال في الدر المختار: صلی خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة (درمختار) وفي الشامیة: أفاد أن الصلاة خلفہما أولی من الانفراد (شامي: ۲/۳۰۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند