• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 39608

    عنوان: فجر کی سننتیں

    سوال: مجھے فجر کی نماز میں اکثر دیر ہوجاتی ہے، اور جماعت کھڑی ہو چکی ہوتی ہے، لیکن میں سنت نہیں پڑھی ہوتی، تو میں پہلے سنت پڑھتا ہوں، ایک دن میرے ایک اہل حدیث ساتھی نے کہا کہ فرض افضل ہے اور اس طرح جماعت کھڑی ہونے کے باوجود سنت پڑھنا ٹھیک نہیں، اور یہ کہ فجر کے فرض کے بعد سنت پڑھ لیا کرو - میں حنفی ہوں، کیا صحیح ہے؟ حوالے بھی دیجئے تاکہ میں اپنے ساتھی کو بھی بتا سکوں۔

    جواب نمبر: 39608

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1064-1064/M=7/1433 حدیث میں سنت فجر کی بڑی تاکید آئی ہے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”رکعتا الفجر خیر من الدنیا ومافیہا“ (مسند احمد، مسلم شریف، ترمذی) ایک روایت میں ہے: ”صلّوہما ولو طردتْکم الخیل“ (مسند احمد) ان روایات کی بنا پر فقہائے کرام رحمہم اللہ نے یہ لکھا ہے کہ اگر کسی کو فجر کی فرض نماز کی دوسری رکعت بلکہ صرف قعدہٴ اخیرہ بھی ملنے کی توقع ہو تو سنت فجر پہلے پڑھ کر پھر جماعت میں شریک ہو، فرض کے بعد طلوع آفتاب سے پہلے فجر کی سنت پڑھنا صحیح نہیں، یہ حدیث کے خلاف ہے، غیرمقلدین خود کو تو اہل حدیث کہتے ہیں لیکن ان کی زندگی حدیث پر عمل سے خالی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند