عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 39608
جواب نمبر: 39608
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1064-1064/M=7/1433 حدیث میں سنت فجر کی بڑی تاکید آئی ہے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”رکعتا الفجر خیر من الدنیا ومافیہا“ (مسند احمد، مسلم شریف، ترمذی) ایک روایت میں ہے: ”صلّوہما ولو طردتْکم الخیل“ (مسند احمد) ان روایات کی بنا پر فقہائے کرام رحمہم اللہ نے یہ لکھا ہے کہ اگر کسی کو فجر کی فرض نماز کی دوسری رکعت بلکہ صرف قعدہٴ اخیرہ بھی ملنے کی توقع ہو تو سنت فجر پہلے پڑھ کر پھر جماعت میں شریک ہو، فرض کے بعد طلوع آفتاب سے پہلے فجر کی سنت پڑھنا صحیح نہیں، یہ حدیث کے خلاف ہے، غیرمقلدین خود کو تو اہل حدیث کہتے ہیں لیکن ان کی زندگی حدیث پر عمل سے خالی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند