• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 39515

    عنوان: داڑھی كے بغیر امامت كرنا

    سوال: .بغیر داڑھی والے شخص کی اذان اور اقامت کا کیا حکم ہے؟ ۔ بغیر داڑھی والے شخص کی امامت کا کیا حکم ہے جبکہ مقتدی بھی بغیر داڑھی والے ہیں؟ ۔ ھمارے دفتر میں ایک کمرہ نماز کے لیے مختص ہے جہاں امام مقرر نہیں البتہ عموماً ایسے لوگ ہی نماز پڑھاتے ھیں جو داڑھی رکھتے ھیں اور مسنون لباس استعمال کرتے ھیں۔ لیکن کبھی کبھی اگر وقت مقررہ تک ایسا کوئی بندہ نہ آے تو بغیر داڑھی والے امامت شروع کر دیتے ہیں، اس صورت میں ہم(باشرع اور مسنون لباس والے) ان کی اقتداء میں نماز پڑھیں؟

    جواب نمبر: 39515

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1070-1070/M=7/1433 (۱، ۲) ڈاڑھی منڈانے والے شخص کی اذان واقامت اور امامت مکروہ تحریمی ہے، اگر سارے مقتدی بھی بغیر ڈاڑھی والے ہوں تو ان میں سے جو مسائل طہارت ونماز سے، زیادہ واقف ہو اور قرآن صحیح پڑھتا ہو، اس کی امامت میں نماز پڑھ لی جائے۔ (۳) جو باشرع اور مسنون لباس والے ہیں ان ہی کو امامت کرنی چاہیے، اگر بغیر ڈاڑھی والے نے امامت شروع کردی اور آپ تنہا باشرع ہیں تو اسی کے پیچھے نماز ادا کرلیں تاکہ جماعت کا ثواب مل جائے اور اگر اپنی امامت میں الگ جماعت کرسکتے ہیں تو الگ جماعت کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند