• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 39187

    عنوان: اگلی صفیں پر كرنے كے لیے نمازیوں کے آگے سے گذرا جا سکتا ہے کہ نہیں ؟

    سوال: جماعت کھڑی ہوتے وقت کچھ لوگ سنّتوں کی ادائیگی میں مصروف ہوتے ہیں، لہٰذا آگے کی صف کو پیچھے کھڑے ہونے والوں کے لئے پر کرنے میں دشواری ہوتی ہے، ایسی صورت میں کیا ان نمازیوں کے آگے سے گذرا جا سکتا ہے کہ نہیں ؟ میں نے ایک مولوی صاحب سے پوچھا تھا، پتا نہیں کہ انھیں میرا سوال سمجھ میں آیا بھی کہ نہیں، انھوں نے جواب دیا تھا کے گذرا جا سکتا ہے اور گناہ بھی نہ ہوگا۔

    جواب نمبر: 39187

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1286-1048/B=7/1433 حدیث شریف میں آتا ہے ”إذا أقیمت الجماعة فلا صلاةَ إلا المکتوبة“ یعنی جماعت کھڑی ہوجائے اس وقت وہاں سنت ونفل وغیرہ پڑھنا جائز نہیں، ہرمسجد میں گھڑی ہے اور نماز کا مقررہ ٹائم بھی لگا رہتا ہے، اس کو دیکھ کر جماعت کھڑے ہونے سے پہلے پہلے فارغ ہوجانا چاہیے، کسی کو سنت پڑھنی ہے تو اسے دیوار یا کھمبے کا آڑ لے کر پڑھنی چاہیے، حدیث شریف میں بہت سخت لفظ آیا ہے کہ اس کی نماز ہی نہ ہوگی، لہٰذا ایسے غلط طریقہ پر نماز پڑھنے والے کے آگے سے اگلی صف پر کرنے کے لیے آدمی گذرسکتا ہے۔ جن مولوی صاحب نے آپ کو مسئلہ بتایا انھوں نے صحیح بتایا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند