عنوان: چار رکعت والی نماز ہو یا دو رکعت والی ہو ہررکعت میں سورہٴ فاتحہ سے پہلے بسم اللہ پڑھنا مستحب ہے۔
سوال: کیا فرض نماز اور سنتوں یا نفل نماز کی ہر رکعت میں سورة فاتحہ سے پہلے بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے؟ میرا معمول ہر نماز کی بر رکعت میں سورة فاتحہ سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا ہے، ابھی کچھ دن پہلے ایک دوست نے کہا کہ چار رکعت کی فرض نماز میں پہلی دو رکعت میں سورة فاتحہ سے پہلے بسم اللہ پڑھی جاتی ہے آخری دو میں نہیں۔ لیکن سنتوں اور نوافل میں ہرچار رکعت کی نماز میں ہر رکعت میں بسم اللہ پڑھی جائی ہے۔ براہ مہربانی صحیح صورت حال بتا دیں۔ شکریہ۔
جواب نمبر: 3913701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1143/957/B=6/1433
آپ کے دوست نے جو مسئلہ بتایا ہے وہ صحیح نہیں ہے، بلکہ صحیح یہ ہے کہ چار رکعت والی نماز ہو یا دو رکعت والی ہو ہررکعت میں سورہٴ فاتحہ سے پہلے بسم اللہ پڑھنا مستحب ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند