• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 39055

    عنوان: غیر مقلدین كے پیچھے نماز پڑھنا

    سوال: کیا غیر مقلدین کی پیچھے نماز ہوتی ہے؟ اور اس کی مسجد میں جانا ٹھیک ہے کہ نہیں؟اور ھمارے دیوبندی اور غیر مقلدین کے درمیان جو نماز میں اختلاف ہے اس پہ نظر ثانی کرے .....

    جواب نمبر: 39055

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 787-798/N=10/1433 (۱) جو غیرمقلد تقلید کو شرک، خلفائے راشدین کی جاری کردہ سنن کو بدعات اور ائمہ مجتہدین وغیرہم کے متعلق زبان درازیاں کرتا ہو وہ فاسق ہے اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے، اور آج کل کے اکثر غیرمقلدین ایسے ہی ہوتے ہیں اس لیے ان کے پیچھے نماز نہ پڑھنی چاہیے۔ (۲) جس مسجد کا امام متعصب غیرمقلد ہو اس میں نماز کے لیے جانے سے احتراز چاہیے اور اگر کبھی کسی غیرمقلد کے پیچھے نماز پڑھنے کا اتفاق ہوجائے تو اس شرط کے ساتھ نماز پڑھنا درست ہوگا کہ وہ کوئی ایسا عمل نہ کرتا ہو جس سے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے مذہب کے مطابق نماز صحیح نہیں ہوتی۔ اگر اس نے ایسا کوئی عمل کیا جس سے امام صاحب رحمہ اللہ کے مذہب میں نماز درست نہیں ہوتی تو معلوم ہوجانے کے بعد نماز کا اعادہ واجب ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند