• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 38278

    عنوان: گھر میں کسی چیز کو ناپاک رکھنا خیر وبرکت سے محرومی اور نحوست کی بات ہے

    سوال: میرے پاس ایک کمرہ اور ایک ٹوائلیٹ ہے۔ ہم اسی کمرہ میں اپنی زندگی گذارتے ہیں، الحمد للہ میری اچھی ملازمت ہے اور ہم دوکمرے کا سیٹ خریدسکتے ہیں مگراس کے لیے مجھے زیادہ پیسے خرچ کرنے ہوں گے۔ میرے خیال میں زیادہ پیسہ خرچ کرنا اچھی بات نہیں ہے۔ شروع ہی سے میں پیسہ بچانے کی کوشش کررہا ہوں اپنے لیے ، اپنے گھرکے لیے اور عزیز و اقارب کے لئے جن کو ضرورت پڑتی ہے، مثلاً شادی اور دیگر ضروریات جو موقعہ بموقعہ پیش آتی رہتی ہیں تو میں فی سبیل اللہ ان کو دیدیتاہوں۔ جیسا کہ میں نے کہا کہ میرے پاس ایک کمرہ ہے ، اس میں کارپیٹ (قالین) بچھا ہوا ہے جس پر ہم مباشرت کرتے ہیں، اس دوران ہمیں یقین ہوتاہے کہ منی کا ایک قطرہ اس میں گرتاہے ، ایسا نہیں کہ نہیں گرے گا۔ مباشرت کے بعد ہم اسی کارپیٹ پر کھانا کھاتے ہیں اور اسی کارپیٹ میں آرام کرتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ میں اس صورت میں کارپیٹ ناپاک ہوجاتاہے چونکہ پاکی ہر چیزہوتی ہے ۔ یا یہ کہاجائے کہ صفائی ستھرائی نصف ایمان ہے۔ میں چار وقت کی نماز پڑھتاہوں اور ہر وقت میرے ذہن میں یہ رہتاہے کہ میں اس کارپیٹ پر بیٹھا اور آرام کیا تھا جس میں ہم میاں بیوی نے مباشرت کی تھی۔ اس کے لئے میں اللہ سے معافی مانگتاہوں۔ مگر ہم اس کارپیٹ کو دھو نہیں سکتے ہیں چونکہ اسے سوکھنے میں دو تین دن لگ جاتے ہیں۔ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 38278

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1247-227/B=7/1433 آپ کو مباشرت کے وقت موٹی چادر کارپیٹ کے اوپر بچھالینی چاہیے، اب بھی جب کھانا کھائیں تو چادر بچھاکر کھائیں، آرام کریں جب بھی چادر بچھاکر آرام کریں۔ ناپاک کارپیٹ پر بیٹھنا، آرام کرنا، کھانا کھانا درست نہیں، حتی کہ گھر میں کسی چیز کو ناباک رکھنا خیر وبرکت سے محرومی اور نحوست کی بات ہے۔ دو دن کارپیٹ کو سوکھنے میں لکھ جائیں وہ تکلیف قابل برداشت ہے مگر ناپاک کارپیٹ گھر میں رکھنا رحمت کے فرشتوں کو بھگانے کے مرادف ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند