• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 38124

    عنوان: دونوں سجدوں کے درمیان کی پوری دعا کیسے ہے؟

    سوال: ۱ - ایک شخص وضو کر کے فارغ ہوا اور نقشہ میں نماز کا وقت دیکھا تو عشاء کی نماز کا وقت شروع ہونے میں ۲ منٹ باقی ہے اور اس نے ابھی مغرب کی نماز نہیں پڑھی تو کیا اب ۲ منٹ میں مغرب کی نماز کی ادا کی نیت باندھے یا مغرب کی قضا کی نیت باندھے یا ۲ یا ۴ منٹ اور انتظار کرے اس کے بعد قضا کی نیت باندھے اس بارے میں کیا حکم ہے؟ ۲- نیز اذان ہونے سے پہلے سنّت پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ ۳- نیز جب اذان ہو رہی ہو اس بیچ میں یا اس سے ۲ یا ۴ منت پہلے سنّت یا نفل کی نیت باندھ سکتے ہیں یا نہیں؟ ۴- فجر کی نماز گھر میں ادا کرنے کے بعد دوبارہ مسجد میں جماعت سے نماز ادا کر سکتے ہیں یا نہیں؟ کسی نے بتایا کہ فجر کی نماز دوبارہ نہیں پڑھ سکتے؟ ۵-دونوں سجدوں کے درمیان کی پوری دعا کیسے ہے؟ اور اس میں واجبرنی جو لفظ ہے اسکے معنی کیا ہیں اور کیا اس دعا کو امام مقتدی بھی فرض نماز میں پڑھ سکتے ہیں یا صرف نوافل میں؟ واضح کریں۔

    جواب نمبر: 38124

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 805-136/B=5/1433 (۱) ۲-۳ منٹ انتظارکرکے قضا کی نیت باندھے۔ (۲) اگر نماز کا وقت ہوچکا ہے تو اذان سے پہلے بھی سنت پڑھ سکتے ہیں۔ (۳) اذان ہورہی ہو تو اس بیچ میں سنت یا نفل کی نیت نہ باندھے۔ اذان سے اتنی پہلے نفل کی نیت باندھے کہ اذان شروع ہونے سے پہلے پوری کرسکے، ورنہ اذان کے بعد سنت نفل کی نیت باندھے۔ (۴) فرض نماز جب آپ نے گھر پر ادا کرلی تو اسے پھر مسجد میں جاکر دوبارہ جماعت کے ساتھ ادا کرنا احناف کے یہاں مکروہ ہے، فرض نماز پہلی والی ادا ہوگئی ہے۔ (۵) رب اغفرلي وارحمني واہدني وارزقني وعافني․ بعض روایتوں میں وَاجبُرْني بھی آیا ہے۔ اس کے معنی جوڑنے اور تلافی کرنے کے آتے ہیں۔ =============== جواب درست ہے، البتہ جواب نمبر (۱) میں ۲-۳ منٹ انتظار کرنے کی ضرورت نہیں۔ (د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند