عنوان: تنہا نماز پڑھنے كا حكم
سوال: میں ایک تعمیراتی کمپنی میں کام کرتاہوں اور اس وقت ہماچل پردیش میں ہو ں، میرے آفس سے مسجد چھ کلو میٹر دور ہے اور آفس شہر سے دور ایک گاؤں میں ہے، یہیں پر کمپنی کا کام چل رہاہے۔ میں آفس میں ہی جہاں پر ہر نماز پڑھ لیتاہوں یہاں پر اذان کی آواز بھی نہیں آتی ہے، کیا یہ درست ہے؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں ۔
جواب نمبر: 3768201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 647-647/M=4/1433
آفس میں اگر اور مسلمان ہوں تو مل کر جماعت کرلیا کریں اور نماز سے پہلے اذان بھی کہہ لیا کریں، اگر آپ کے علاوہ اور کوئی مسلمان نہیں ہے تو تنہا نماز پڑھ لیا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند