• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 36973

    عنوان: نماز كے لیے جب تكبیر شروع هو تو كب كھڑا هونا چاهیے

    سوال: (۱) میں نے دیکھا کہ مقتدی کھڑے ہوتے ہیں جب مکبر حی علی الصلاة اور حی علی الفلاح کہتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ مقتدیوں کو کب کھڑا ہونا چاہئے؟ اقامہ سے پہلے یا علی الصلاة اور حی علی الفلاح پر ؟ صحیح طریقہ کیا ہے؟ (۲) امام کو کب تکبیر تحریمہ کہنا چاہئے قد قامت الصلاة پریا اقامہ ختم ہونے کے بعد؟ (۳) ان دونوں مسائل پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے زمانہ میں کیا عمل تھا؟

    جواب نمبر: 36973

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 487=274-3/1433

    (۱) شروع اقامت سے کھڑے ہوکر صفیں درست کرلینا چاہیے، بلکہ فتاویٰ بدائع وغیرہ میں تو یہاں تک صراحت ہے کہ امام نماز پڑھانے کے لیے نمازیوں کی پشت کی طرف سے آئے تو جس صف پر امام پہنچے وہ صف کھڑی ہوتی رہے، اگر امام نمازیوں کے آگے سے آئے (مثلاً حجرہٴ امام جہت قبلہ میں ہو) تو جیسے ہی مقتدیوں کی نظر امام پر بڑے سب کھڑے ہوجائیں۔ (۲) اگر قد قامت الصلاة پر کہہ دے تو گنجائش ہے، البتہ بہتر اقامت کے ختم پر کہنا ہے، فتاویٰ شامی میں اسی طرح ہے۔ (۳) حضرت سید الاولی والآخرین احمد مجتبیٰ محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اور جاں نثار حضرات صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کا معمول مبارک یہی تھا کہ شروع اقامت سے کھڑے ہوکر صفیں درست فرمایا کرتے تھے، جیسا کہ مسلم شریف میں بصراحت مذکور ہے، اور بھی دیگر کتبِ حدیث شروحِ حدیث فقہ وفتاویٰ میں یہی صراحت ہے، جواہر الفقہ (مصنفہ حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ) میں مستقلاً اس مسئلہ پر ایک رسالہ لگا ہوا ہے، اس میں قدرے تفصیل اور دلائل عمدہ انداز سے جمع کردیئے گئے ہیں اور مسئلہ کے تمام پہلووٴں پر کلام کرکے بالکل صاف کردیا گیا ہے، جواہر الفقہ دیوبند کے کتب خانوں میں عامةً دستیاب ہے، قیمةً منگاکر مطالعہ فرمالیں اس کتاب کی متعدد جلدوں میں دیگر مسائل پر بھی عمدہ کلام ہے جو قابل دید ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند