• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 36943

    عنوان: مسافر کے نماز کا مسلہ

    سوال: حضرت میرا سوال یہ ہے کہ اگر ایک مسافر نے ایک مقیم امام کی اقتدا کی، جب کہ امام دو رکعت پڑچکا تھا تو مسافر شخص آخر کے دو رکعت پڑھ کر اکتفا کرلے گا یا امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑے ہوکر امام کے ساتھ چھوٹی ہوئی دو رکعت پوری کرے گا ۔ براہ مہربانی مدلّل وہ مفصّل جواب تحریر فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 36943

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 380=380-3/1433 مسافر آدمی جب کسی مقیم امام کی اقتداء کرلیتا ہے تو اس کے ذمے سے قصر ساقط ہوکر اتمام ضروری اور لازم ہوجاتا ہے، لہٰذا صورت مذکورہ بالا میں اسے سلامِ امام کے بعد اپنی چھوٹی ہوئی دو رکعت پوری کرنا ضروری ہے۔ وأما اقتداء المسافر بالمقیم فیصح في الوقت ویُتم درمختار․․․ وقال ابن العابدین: (فیصح في الوقت ویتم) أي سواء بقي الوقت أو خرج قبل إتمامہا لتغیر فرضہ بالتبعیة لاتصال المغیر بالسبب وہو الوقت․ (الشامي: ۲/۶۱۲، باب صلاة المسافر)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند