عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 36797
جواب نمبر: 36797
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 367=288-3/1433 فرض نمازوں کے بعد دعا کرنے میں کوئی حرج نہیں، أخرج عبد الرزاق عن النبي -صلی اللہ علیہ وسلم- أي الدعاء أسمع أي أقرب إلی الإجابة قال شطر اللیل الآخر وأدبار المکتوبات (رقم: 3948)؛ لیکن دعا آہستہ کرنا چاہیے، حدیث میں ہے خیر الدعاء الخفي، ہاں اگر کبھی کبھار جہراً بھی دعا کردی تو بھی کوئی حرج نہیں، بشرطیکہ مسبوق وغیرہ کو خلل وتشویش نہ ہو لیکن بہرحال جہراً دعا کرنے کی دعات بنالینا یا اسے ضروری اور لازم سمجھنا کہ اگر امام کبھی ترک کردے تو اس پر اعتراض ہو، سب غلط ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند