• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 36773

    عنوان: امام كے پیچھے سورهٴ فاتحه پڑھنا

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھتے وقت سورہ فاتحہ پڑھنی چاہیے یا نہیں؟ جہری اور سری دونوں نمازوں کے لیے رہنمائی فرمائیں۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ (کچھ) خواتین کو حمل کے دوران کبھی کبھی خون آتاہے جو کبھی کبھی زیادہ ہوتاہے تو ایسی صورت میں ان پر غسل فرض ہوتا ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 36773

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 350=350-3/1433 (۱) مقتدی کو امام کے پیچھے سورہٴ فاتحہ وغیرہ نہیں پڑھنی ہے نہ جہری نماز میں نہ سری نماز میں، قرآن وحدیث سے ایسا ہی ثابت ہے، ”وَاِذَا قُرِئ الْقُرْآَنُ فَاسْتَمِعُوْا لَہُ وَاَنْصِتُوْا“ (القرآن) اور حدیث میں ہے: من کان لہ إمام فقراء تہ لہ قراء (مسند أحمد)۔ (۲) حمل کے زمانے میں آنے والا خون استحاضہ ہے اس کی وجہ سے غسل واجب نہیں۔ وما تراہ حامل ولو قبل خروج أکثر الولد استحاضة․ (درمختار)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند