عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 36693
جواب نمبر: 36693
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 358=384-3/1433 (۱) اگر بریلوی امام کے عقائد کفر کی حد تک نہیں پہنچے ہیں اور صحیح العقیدہ امام کے پیچھے نمازپڑھنے کی کوئی صورت نہیں تو تنہا نماز پڑھنے کے بجائے اسکے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے، اگرچہ کراہت سے خالی نہیں اور بعد میں دہرالینا بہتر ہے۔ اور مسجد میں صحیح العقیدہ شخص ہی کو امام مقرر کرنا ضرور ی ہے، اور اگر اس کے عقائد کفر کی حد تک پہنچ گئے ہیں تو اب اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں اور اگر پڑھ لی تو اعادہ واجب ہے، ویکرہ ․․․ ومبتدع لا یکفر بہا وإن کفر بہا فلا یصح الاقتداء بہ أصلاً الدر المختار: ۲/۳۰۰، زکریا۔ (۲) مماتی فرقے کے عقائد تفصیل سے ارسال کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند