• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 36515

    عنوان: با-جماعت نماز اور تصویر

    سوال: میں امریکہ میں زیرتعلیم ہوں۔ یہاں جس علاقے میں میں رہتا ہوں اس کے تقریباً۳۰۰ کلومیٹر تک کوئی مسجد نہیں ہے ۔ یہاں مسلمانوں کی لوکل آبادی بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ لوکل آبادی کے ۳-۴ لوگ اور طالب علم کو ملا کر کل ۴۰-۵۰ مسلمان ہیں۔ مسجد نہ ہونے کی وجہ سے ہم لوگوں نیا سکول کی انتظامیہ سے بات کر کے ایک کمرہ (صرف نماز کے وقت کے لئے ) لے لیا ہے جہاں ہم باجماعت نماز ادا کر سکتے ہیں۔اس کمرہ کو اسکول کے مختلف تقریبات کے لئے استعمال کیا جاتاہے کرتا ہے، جس کی وجہ سے انہوں نے اسے مختلف تصاویر کے ساتھ سجایا ہے۔ ان میں سے کچھ جانوروں کی تصاویر ہیں۔ جب ہم نماز پڑھتے ہیں تو کچھ تصویر ہمارے بالکل سامنے، کچھ اطراف میں اور کچھ پیچھے ہوتی ہیں۔ اب اگر ہم جماعت کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں تو تصاویر کا مسئلہ ہے اور اگر گھر پہ نماز پڑھتے ہیں تو جماعت جاتی رہتی ہے۔ یہاں میں یہ بات بتاتا چلوں کے جماعت کا انعقاد ہم طالب علم ہی کرتے ہیں اور خود ہی جماعت بھی کرواتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس معاملے میں ہمیں جماعت کو پکڑنا چاہیے یا گھر پہ اکیلے نماز ادا کرنا زیادہ افضل ہو گا۔ ؟

    جواب نمبر: 36515

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 256=96-2/1433 اگر مصلی کے سامنے پیچھے یا دائیں بائیں تصویر ہو تو اس جگہ نماز مکروہ ہوتی ہے، اس لیے آپ حضرات کوشش یہی کریں کہ کہیں اورجماعت کا انتظام ہوجائے جہاں تصاویر نہ ہوں تاکہ نماز بلاکراہت درست ہو، البتہ جب تک نماز جماعت کے ساتھ اس کمرے میں ہورہی ہے، اس وقت تک نماز باجماعت پڑھنا ہی بہتر ہے کیونکہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے سے (گو نماز مکروہ ہی کیوں نہ ہو) جماعت کا ثواب مل جاتا ہے جو تنہا پڑھنے سے حاصل نہیں ہوتا قال في الدر المختار: صلی خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة (درمختار) وفي الشامي: أفاد أن الصلاة خلفہما أولی من الانفراد (در مختار مع شامي: ۲/۳۰۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند