• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 36431

    عنوان: کیا حج کرنے کے بعد حج سے پہلے کی جتنی فرض نمازیں چھوٹی ہیں کیا وہ معاف ہو جاتی ہیں یہ ان کو ادا کرنا لازم ہے؟

    سوال: ۱- حضرت میرا سوال یہ ہے کہ کیا حج کرنے کے بعد حج سے پہلے کی جتنی فرض نمازیں چھوٹی ہیں کیا وہ معاف ہو جاتی ہیں یہ ان کو ادا کرنا لازم ہے؟ جیسا کے میں نے پڑھا ہے کہ حج سے پچھلے تمام گناہ معاف ہوجاتے ہے، ا ور آدمی ایسا آتا ہے جیسے کہ ماں کے پیٹ سے بچہ ۔ ۲- میرے ایک دوست مسقط میں رہتے ہیں اور وہ اپنی بیوی بچوں کو اپنے پاس بلانا چاہتے ہیں ، لیکن ان کا کفیل کہتا ہے کہ الگ سے پیسے دو تو میں ویزا لگواؤں گا ، برائے مہربانی بتائیں کہ کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟

    جواب نمبر: 36431

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 590-500/B=4/1433 (۱) حج سے پہلے جس قدر نمازیں ذمہ میں رہ گئی ہیں وہ حج سے معاف نہ ہوں گی، اگر کسی کا پیسہ، مکان، زمین ناجائز دبا رکھی ہے تو یہ گناہ بھی حج سے معاف نہ ہوگا۔ جو شخص اللہ کے حقوق اور بندوں کے حقوق کو ادا کرکے حج کے لیے جائے تو اس کے بعد حج کرنے سے اسکے تمام گناہ صغیرہ معاف ہوجاتے ہیں، اور بڑے گناہ توبہ استغفار سے ہی معاف ہوتے ہیں، باقی جو حقوق ذمہ میں باقی ہیں وہ توبہ سے معاف نہیں ہوں گے، ان کی ادائیگی ضروری ہے۔ (۲) کفیل اور آپ کے دوست کا یہ نجی مسئلہ ہے جیسے چاہیں طے کرسکتے ہیں، کفیل کو الگ سے پیسے لینے کا حق ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند