عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 36431
جواب نمبر: 36431
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 590-500/B=4/1433 (۱) حج سے پہلے جس قدر نمازیں ذمہ میں رہ گئی ہیں وہ حج سے معاف نہ ہوں گی، اگر کسی کا پیسہ، مکان، زمین ناجائز دبا رکھی ہے تو یہ گناہ بھی حج سے معاف نہ ہوگا۔ جو شخص اللہ کے حقوق اور بندوں کے حقوق کو ادا کرکے حج کے لیے جائے تو اس کے بعد حج کرنے سے اسکے تمام گناہ صغیرہ معاف ہوجاتے ہیں، اور بڑے گناہ توبہ استغفار سے ہی معاف ہوتے ہیں، باقی جو حقوق ذمہ میں باقی ہیں وہ توبہ سے معاف نہیں ہوں گے، ان کی ادائیگی ضروری ہے۔ (۲) کفیل اور آپ کے دوست کا یہ نجی مسئلہ ہے جیسے چاہیں طے کرسکتے ہیں، کفیل کو الگ سے پیسے لینے کا حق ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند