• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 3553

    عنوان:

    کیا سسرال میں قصر نماز ہو گی یا پوری پڑھی جائے گی؟ جدید فقہی مسائل میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے لکھاہے کہ پوری پڑھی جائے گی، آپ علمائے دیوبند اس بابت کیاکہتے ہیں؟

    سوال:

    کیا سسرال میں قصر نماز ہو گی یا پوری پڑھی جائے گی؟ جدید فقہی مسائل میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے لکھاہے کہ پوری پڑھی جائے گی، آپ علمائے دیوبند اس بابت کیاکہتے ہیں؟

    جواب نمبر: 3553

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 507/ ب= 397/ ب

     

    اگر سسرال اس شخص کے گھر سے سفر شرعی کی دوری (۷۸ کلومیٹر) پر ہے تو وہ سسرال میں قصر کرے گا بشرطیکہ وہاں ۱۵/ دن یا اس سے زیادہ اقامت کی نیت نہ کی ہو، ورنہ پوری نماز پڑھے گا۔ البتہ اگر سسرال میں باقاعدہ بس جائے اور بیوی کو لے کر وہیں رہنے لگے تو اب وہ اس کا وطن اصلی ہوگیا اور وہ وہاں پوری نماز پڑھے گا۔ الوطن الأصلي ھو وطن الإنسان في بلدة أو بلدة أخریٰ اتخذھا دارًا وتوطن بھا مع أھلہ وولدہ ولیس من قصدہ الارتحال عنھا بل التعیش بھا (محمودیہ، ج۱۶، ص۴۲۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند