• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 35345

    عنوان: نماز كے چند مسائل

    سوال: میں حنفی مذہب پر عمل کرتاہوں۔ تعلیم حاصل کرنے کے لیے کیرالہ آیا ہوں۔ نماز کے سلسلے میں کچھ سوالات ہیں: (۱) فجر کی نماز میں وہ قنوت نازلہ پڑھتے ہیں، اس وقت میں کیا کروں؟کیا میں بھی دعا میں شامل ہوجاؤں یا خاموشی سے کھڑا ہوجاؤں؟ (۲) امام کی عدم موجودگی میں اگر میں امامت کروں جب کہ نماز پڑھانے کے کئے کوئی موجود نہ ہو، تو کیا میں قنوت نازلہ پڑھ سکتاہوں؟ (۳) حنفی مسلک کے مقابلے میں عصر کی نماز بہت پہلے ہوتی ہے، کیا میں عصر کی نماز ان کے پیچھے پڑھ سکتاہوں؟ (۴) میری عصر کی نماز چھوٹ جائے تو ان کے وقت کے مطابق تنہا عصر کی نماز پڑھ سکتاہوں؟ (۵) کیا میں امام کی عدم موجود گی میں ان کے وقت کے مطابق نماز عصر پڑھا سکتاہوں؟

    جواب نمبر: 35345

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1816=1816-12/1432 (۱) اس وقت آپ خاموش کھڑے رہیں۔ (۲) آپ حنفی مسلک کے مطابق بغیر قنوت کے نماز پڑھادیا کریں، غیر حنفی کی نماز آپ کے پیچھے ہوجائے گی۔ (۳) اگر حنفی لوگ کئی ایک ہیں تو اپنی عصر کی جماعت الگ مثلین کے بعد پڑھنے کے لیے کوئی مناسب جگہ تجویز کرلیں، اگر آپ تنہا ہیں تو ان ہی کے پیچھے پڑھ لیا کریں، صاحبین کے قول کے مطابق آپ کی نماز ہوجائے گی۔ (۴) ایسی صورت میں آپ مثلین کے بعد عصر کی نماز پڑھا کریں۔ (۵) حنفی وقت کے مطابق پڑھادیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند