• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 35176

    عنوان: سچا مسلمان ہونے کے لیے اسلام کے ارکان خمسہ پر عمل کرنا ضروری ہے، لیکن ان مسلمانوں کا کیا ہوگا جو نماز اور روزہ نہیں رکھتے ہیں، مرنے کے بعد ان کے کیا حشرہوگا؟نیز جس کی دسال کی نماز چھوٹ ہوگئی ہے تو کیا اسے یہ نمازیں قضا کرنی ہوگی یا ان چھوٹ ہوئی نمازوں کو ادا کرنے کا کوئی اورطریقہ ہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    سوال: سچا مسلمان ہونے کے لیے اسلام کے ارکان خمسہ پر عمل کرنا ضروری ہے، لیکن ان مسلمانوں کا کیا ہوگا جو نماز اور روزہ نہیں رکھتے ہیں، مرنے کے بعد ان کے کیا حشرہوگا؟نیز جس کی دسال کی نماز چھوٹ ہوگئی ہے تو کیا اسے یہ نمازیں قضا کرنی ہوگی یا ان چھوٹ ہوئی نمازوں کو ادا کرنے کا کوئی اورطریقہ ہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 35176

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1713=1713-11/1432 جو مسلمان روزہ نماز کا تارک ہو وہ فاسق اور گنہ گار ہے، زندگی میں اس پر توبہ استغفار لازم ہے، اکر گناہوں سے توبہ کیے بغیر مرگیا تو آخرت میں اپنی بداعمالیوں کی سزا بھگتنی ہوگی، جس کی دس سال کی نماز فوت ہوگئی ہے اس کے ذمہ بھی ان نمازوں کی قضا لازم ہے، جتنا جلد ہوسکے فوت شدہ نمازوں کی قضا کرکے ذمہ فارغ کرلے اور ادا نمازوں میں کوتاہی نہ کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند