عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 35009
جواب نمبر: 35009
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 2396=1389-12/1432 (۱) اگر التحیات پڑھ کر کوئی شخص بغیر سلام پھیرے سجدے میں چلاجائے تو اس کا سجدہٴ سہو ادا ہوگیا، البتہ ایسا کرنا مکروہِ تنزیہی ہے، اور سجدہٴ سہو میں ایک طرف سلام پھیرنا سنت ہے۔ (۲) تکبیر تحریمہ کہتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کے انگوٹھوں کو کانوں کی لو سے لگانا چاہیے۔ (۳) کسی ایک رکن میں تین دفعہ کھجلانے سے مطلق نماز فاسد نہیں ہوتی بلکہ یہ اس وقت مفسد ہے کہ ہردفعہ کھجلانے کے لیے مستقل ہاتھ اٹھائے، اگر ہردفعہ ہاتھ نہیں اٹھایا بلکہ ایک ہی دفعہ ہاتھ اٹھاکر تین دفعہ کھجلایا تو نماز فاسد نہیں ہوگی، نیز اگر ایک دفعہ کھجلانے کے بعد بقدر ایک رکن توقف کیا پھر دوبارہ کھجلایا تو اس طرح تین بار کھجلانے سے بھی نماز فاسد نہیں ہوگی۔ (۴) اگر کسی نے سہواً دو رکوع یا تین سجدے کرلیے تو اس پر سجدہٴ سہو لازم ہے اور اگر ایک ہی سجدہ کیا اور دوسرا سجدہ بھول گیا تو جب یاد آجائے فوراً سجدہ کرلے، پھر آخر میں سجدہٴ سہو کرلے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند