• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 34926

    عنوان: فجر کی سنت کے بارے میں․․․

    سوال: فجر کی سنت کے بارے میں․․․ ایک نماز ی امام کو فرض نماز کے قعدہ میں پاتاہے، وہ سنت کو چھوڑ کر فرض نماز شامل ہوجاتاہے، وہ اپنی چھوٹی ہوئی سنت کوامام کے سلام پھیرنے یعنی نماز ختم ہونے کے بعد فوراًپڑھ سکتاہے یا نہیں؟طلوع آفتاب میں ابھی 20/ منٹ ہے؟ دوسرا نمازی جس کو جماعت نہیں ملتی وہ آکے سنت بھی پڑھتاہے اور فرض نماز کو بھی پوری کرتاہے تو پہلے والے نمازی کے لئے کیا حکم ہے؟کیاسنت طلوع آفتاب کے بعد ہی پڑھی جائے گی؟

    جواب نمبر: 34926

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1669=1669-11/1432 فجر کی سنت جو چھوٹ گئی ہے اس کو امام کے سلام پھیرنے کے بعد طلوعِ آفتاب سے پہلے ادا کرنا درست نہیں، اگر سنت پڑھنی ہے تو طلوعِ آفتاب کے بعد جب مکروہ وقت نکل جائے تب ادا کرلے، اورجس شخص کو جماعت نہیں ملی لیکن طلوعِ آفتاب سے پہلے سنت وفرض دونوں ادا کرسکتا ہے تو اس کو چاہیے کہ پہلے سنت پڑھے پھر فرض ادا کرلے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند