عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 33629
جواب نمبر: 33629
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1426=930-10/1432 ”ض“ مستقل حرف ہے اس کا مخرج حافہٴ لسان اور اضراس علیا ہے اس کی صفات مستقل ہیں، مجہورہ، مستطیلہ، رخوہ، ”ض“ کو ادا کرنے میں کوشش یہی کی جائے کہ اپنی پوری صفات کے ساتھ ادا ہو، اس کی ادائیگی میں قصدا ًدال، ذال، زاء یا ظاء کی مشابہت اختیار نہ کی جائے، ہاں ظا کے ساتھ صفت میں زیادہ اشتراک ہے، جہاں تک نماز کی صحت وفساد کا تعلق ہے تو یہ معنی کی صحت وفساد اور قدرت ادا پر موقوف ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند