عنوان: اگر کوئی شخص سر میں مہندی لگا لے اور سر کو دھوے بغیر وضو کرے اور سر میں مسح کرے تو اسکا مسح مانا جائیگا یا نہیں؟
سوال: (۱)اگر کوئی شخص سر میں مہندی لگا لے اور سر کو دھوے بغیر وضو کرے اور سر میں مسح کرے تو اسکا مسح مانا جائیگا یا نہیں؟
(۲) اگر کوئی شخص جماعت سے نماز پڑھ رہا ہے اور وہ پہلی صف میں بالکل امام کے پیچھے ہے اور اسکے پیچھے ۳ ؍۴ صف نماز پڑھ رہی ہے اب اس حالت میں اسکا وضو ٹوٹ جائے تو وہ صف سے کس طرح نکل کر جایگا؟ کیا وہ سب نمازیوں کے آگے سے گزرتا ہوا کنارے میں جاکر دیوار کی طرف سے نکل جائے یا اسکی کیا صورت ہوگی؟ اور اگر وہ نمازیوں کے آگے سے گزرتا ہے تو اسکی حدیث میں ممانعت آی ہے براہ کرم جلد اور مدلّل جواب دیں۔
(۳) اگر کوئی شخص سر کے بال یا داڑھی کے بال کالے یا براؤن کرا لے تو اسکا وضو ہوگا یا نہیں؟ اگر نہیں ہوگا تو اب کیا صورت ہے کیا سر منڈانا پڑیگا یا اسکی کوئی اور صورت ہے؟ میں نے سنا ہے کی مہندی کے علاوہ کوئی اور رنگ جائز نہیں ہے اس سے وضو نہیں ہوتا. اور اگر یہ سچ ہے تو داڑھی کا کیا ہوگا؟ کیا اتنے دن نماز نہیں پڑھیگا؟ اور اگر ناپاک ہو گیا تو اسکا غسل نہیں مانا جائیگا؟ براہ کرم جلد جواب دیں ۔
تینوں سوالوں کے جواب بہت جلد مطلوب ہیں ۔
جواب نمبر: 3310901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1197=999-8/1432
(۱) مہندی کا سفوف لگے ہونے کی حالت میں چونکہ تری بال تک نہیں پہنچتی، لہٰذا اس پر مسح کرنے سے مسح صحیح نہیں ہوگا۔
(۲) اس حالت میں نمازی کے سامنے سے بھی گذرنا جائز ہے۔ اور صف کو چیر کر جانا بھی درست ہے۔
(۳) کالا خضاب لگانا مردوں کے لیے حرام ہے، البتہ اگر کسی نے کالا خضاب لگایا سر اور ڈاڑھی میں اور اس کی وجہ سے سر ارو ڈاڑھی کے بالوں پر مہندی کی طرح رنگ آگیا اور اس پر پرت نہیں جمی تو وضو اور غسل کرنے سے وضو اور مکمل ہوجائے گا۔ اور نماز وغیرہ پڑھنا جائز ہوگا اور اس رنگ کی وجہ سے ڈاڑھی اور سر کے بال ناپاک نہیں ہوںگے تاہم کالا خضاب لگانے کا گناہ ضرور ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند