عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 31357
جواب نمبر: 3135701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 561=420-4/1432 نفل نماز کے سجدے میں اپنی مادری زبان میں دعا کرنا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں اسلام آباد میں کام کرتا ہوں۔ ہفتہ کے دن میں اپنے گاؤں جاتاہوں۔ اس دوران میری ظہر اورعصر کی نماز چھوٹ جاتی ہے خاص طور پر ٹھنڈی میں۔ مجھے کیا کرنا چاہیے؟ دوری تقریباً 125کلومیٹرہے۔ [2] نیز امام کے پیچھے نماز پڑھنے کے وقت ہمیں کیا کرنا چاہیے یعنی رکوع، سجدہ اورتشہد میں؟ کیا ہمیں اپنی تسبیح اورالتحیات چھوڑدینا چاہیے یا پورا کرنا چاہیے؟
349 مناظرہمارے یہاں ایک لڑکا تراویح کی نمازپڑھاتاہے کیوں کہ وہ حافظ ہے وہ رمضان کے علاوہ داڑھی نہیں رکھتا۔ اگر وہ نہیں پڑھائے گا تودوسرے لوگ جن کی داڑھی ٹھیک ہے اور علم بھی ہے لیکن حافظ نہیں قرآن مکمل نہیں کرسکیں گے۔ اس بارے میں رہبری فرمائیں۔
392 مناظرجی
میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ اگر مسجد میں کسی وجہ سے ایک سے زیادہ بار جماعت بنانے
کی ضرورت پڑے تو ایسی حالت میں کیا ہر باراقامت کرنی لازمی ہے یا اذان کی ہی طرح
ایک ہی اقامت سے ساری جماعتیں ہوسکتی ہیں؟
اگر نماز میں سورہ ملانا بھول جائے اور قعدہ اخیرہ یا سلام پھیرنے کے بعد یاد آئے تو کیا نماز دوبارہ ادا کرنی ہوگی یا سجدہ سہو سے تلافی ہوجائے گی؟
1024 مناظرمیں کویت میں مقیم ہوں میں جس آفس میں کام کرتا ہوں وہاں پر ایک کے بعد دوسری جماعت (یعنی نماز ظہر)لگاتار ہوتی رہتی ہے اگر ایک جماعت ہورہی ہے تو کیا میں سنت ادا کرسکتا ہوں یا مجھے جماعت سے جڑ جانا چاہیے؟ برائے کرم جواب حنفی مذہب کے مطابق دیں۔
318 مناظر