عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 31254
جواب نمبر: 31254
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 632=146-4/1432 (۱) کسی کا نماز، روزہ دوسرا شخص ادا نہیں کرسکتا، البتہ بعد انتقال فدیہ دے سکتے ہیں، مگر مشترک ترکہ سے نہیں بلکہ اپنے اپنے ذاتی مال سے یا ترکہ میں جو مال آپ کے حصے میں آئے اس میں سے ادا کرسکتے ہیں۔ (۲) زندگی میں تو نماز ہی ادا کرنے کا حکم ہے، ادا نہ ہوسکی ہو تو قضا کریں، عذر کی وجہ سے کھڑے ہوکر نہیں پڑھ سکتے بیٹھ کر پڑھیں یا اشارہ سے ادا کریں لہٰذا ابھی آپ کے لیے نماز کا فدیہ ادا کرنا درست نہ ہوگا۔ (ج) البتہ ایسا بوڑھا شخص جسے روزہ کی قدرت نہ ہو اور بظاہر آئندہ طاقت آنے کی امید بھی نہ ہو تو یہ شخص روزہ کا فدیہ زندگی میں بھی ادا کرسکتا ہے اس صورت میں اگر روزہ کی طاقت آگئی تو پھر روزہ بھی رکھنا پڑے گا۔ لیکن اپنی نماز کا فدیہ زندگی میں ادا کرنا کسی صورت میں درست نہیں، البتہ قضا نمازوں کی ادائیگی دشوار معلوم ہورہی ہو یا ادائیگی میں لگا ہے مگر ڈر ہے کہ کہیں کچھ نمازیں رہ نہ جائیں تو ایسا شخص نمازوں کے فدیہ ادا کیے جانے کی وصیت کرسکتا ہے تاکہ وارث ایک تہائی مال کے اندر اندر فدیے ادا کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند