عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 30809
جواب نمبر: 30809
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):433=433-3/1432
احناف کے یہاں مفتی بہ قول کے مطابق ظہر کا وقت مثلین پر ختم ہوتا ہے اور احتیاط اس میں ہے کہ مثل اول تک ظہر پڑھ لی جائے، مثل اول پر ظہر کا وقت ختم ہونا امام شافعی رحمہ اللہ وغیرہ کے نزدیک ہے۔
(۲) نہیں، طلوعِ فجر کے بعد عشاء کا وقت ختم ہوتا ہے، فجر سے پہلے تک عشاء کی ادا نماز پڑھی جاسکتی ہے۔ البتہ آدھی رات کے بعد مکروہ ہے۔
(۳) غروب سے طلوع فجر (صبح صادق) تک کا پورا وقت جوڑکر اس کا نصف کرلیں، صبح صادق کے طلوع ہوتے ہی رات ختم ہوجاتی ہے، اس اعتبار سے آدھی رات کا حساب کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند