• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 3071

    عنوان:

    جماعت کے دران جب امام نماز پڑھارہے ہوں، موبائل کی گھنٹی مستقل بجنے لگے تو ہمیں کیا کرناچاہئے؟ اس سے نمازیوں کو پریشانی ہوتی ہے۔ ہم جماعت چھوڑدیں یا دوران نماز موبائل بند کردیں؟ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    سوال:

    جماعت کے دران جب امام نماز پڑھارہے ہوں، موبائل کی گھنٹی مستقل بجنے لگے تو ہمیں کیا کرناچاہئے؟ اس سے نمازیوں کو پریشانی ہوتی ہے۔ ہم جماعت چھوڑدیں یا دوران نماز موبائل بند کردیں؟ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 3071

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 598/ م= 593/ م

     

    نماز شروع کرنے سے قبل بلکہ مسجد میں داخل ہوتے ہی موبائل بند کردینا چاہیے تاکہ گھنٹی بجنے کااندیشہ نہ رہے لیکن اگراتفاقاً بند کرنا یاد نہ رہے اور دورانِ نماز گھنٹی بجنے لگے اورعمل قلیل سے بند کردینا ممکن ہو تو بحالت نماز ہی بند کردینا چاہیے، اگر عمل کثیر کرکے گھنٹی بند کی گئی تو نماز فاسد ہوجائے گی۔ موبائل کی گھنٹی میں اگر ساز (میوزک یا گانا) ہو اور بغیر عمل کثیر کے بند کرنا ممکن نہ ہو تو ایسی صورت میں نماز توڑکر موبائل بند کردینا چاہیے اور اگر گھنٹی سادی ہو کہ جس کی وجہ سے نمازیوں کو توحش اور ناقابل برداشت تشویش میں ابتلا نہ ہوتا ہو تو گھنٹی بجتی چھوڑکر نماز پوری کرلینے کی گنجائش ہے۔ موبائل میں ساز یعنی میوز یا گانے والی گھنٹی لگانا ناجائز ہے اور عمل قلیل و کثیر کی تشریح کتب فقہ میں مذکور ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند