عنوان: میں حافظ قرآن ہوں۔ میرا سوال سجدہ ٴتلاوت کے بارے میں ہے۔ میں نے 1996/ میں حفظ شروع کیا تھا اور 1998/ میں یہ مکمل ہوگیا تھا۔ دوران حفظ جتنے بھی سجدہ ٴتلاوت میرے اوپر واجب ہوگئی ہے اب تک میں نے اسے ادانہیں کیا ہے۔ اب شاید میرے اوپر ہزاروں سجدے واجب ہوں گے اور میں جو ابھی قرآن مجید کا روزانہ دو پارے تلاوت کرتاہوں، اس کے سجدہٴ تلاوت بھی میں نے ادا نہیں کی ہے ، کیا سجدہ ٴتلاوت کا کوئی کفارہ ہے ؟اگر نہیں تو مجھے کیا کرنا چاہئے؟
سوال: میں حافظ قرآن ہوں۔ میرا سوال سجدہ ٴتلاوت کے بارے میں ہے۔ میں نے 1996/ میں حفظ شروع کیا تھا اور 1998/ میں یہ مکمل ہوگیا تھا۔ دوران حفظ جتنے بھی سجدہ ٴتلاوت میرے اوپر واجب ہوگئی ہے اب تک میں نے اسے ادانہیں کیا ہے۔ اب شاید میرے اوپر ہزاروں سجدے واجب ہوں گے اور میں جو ابھی قرآن مجید کا روزانہ دو پارے تلاوت کرتاہوں، اس کے سجدہٴ تلاوت بھی میں نے ادا نہیں کی ہے ، کیا سجدہ ٴتلاوت کا کوئی کفارہ ہے ؟اگر نہیں تو مجھے کیا کرنا چاہئے؟
جواب نمبر: 3067401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):400=297-3/1432
آپ کے ذمہ جتنے سجدہٴ تلاوت واجب ہوچکے ہوں آپ اس کا اندزہ کرلیں اور اتنے سجدہ ادا کرلیں، تمام سجدہ یکبارگی اور متعین کرکے ادا کرنا ضروری نہیں، آپ وقفہ وقفہ سے اور بلاتعیین سجدہ کے اتنی مقدار سجدہ ادا کرسکتے ہیں، آئندہ آپ اس کا خیال کریں کہ اگر کبھی سجدہ کی آیت پڑھیں تو فوراً سجدہٴ تلاوت کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند