عنوان: ایک آدمی بنا وضو کے نماز پڑھتاہے ، شریعت میں اس کو کس نظر سے دیکھا جائے گا؟ اس کا یہ فعل کیا کفر ہوگا؟ وہ اپنے کو ذہنی انتشار کا مریض بتاتا ہے جب کہ دنیاوی معاملات سب ٹھیک کرتاہے ۔ براہ کرم، اس بارے میں مشورہ دیں۔
سوال: ایک آدمی بنا وضو کے نماز پڑھتاہے ، شریعت میں اس کو کس نظر سے دیکھا جائے گا؟ اس کا یہ فعل کیا کفر ہوگا؟ وہ اپنے کو ذہنی انتشار کا مریض بتاتا ہے جب کہ دنیاوی معاملات سب ٹھیک کرتاہے ۔ براہ کرم، اس بارے میں مشورہ دیں۔
جواب نمبر: 3023701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):470=291-3/1432
دانستہ ایسا کرنے سے اندیشہ کفر ہے۔ اس سے پکی توبہ کرنا واجب ہے، اور آئندہ وضو کرکے نماز ادا کرے۔ جب اس کے دنیاوی معاملات درست ہیں اور وہ مجنون (پاگل) معلوم نہیں ہوتا تو اپنے کو ذہنی انتشار کا مریض بتلانا اس کا درست نہیں، اس کی یہ بات قابل قبول نہیں ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند