• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 29327

    عنوان: ایک فتوی کے مطابق مغرب کی نماز کا وقت تقریبا دیڑھ گھنٹہ سے کچھ کم تک رہتاہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا مکروہ تحریمہ کا وقت بھی اس وقت کے بعد شروع ہوتاہے یا اس وقت سے پہلے شروع ہوتاہے ؟ اگر اس وقت سے پہلے شروع ہوتاہے تو پھر تقریبا کتنے وقت تک مکروہ تحریمہ کا وقت شروع ہوجا تاہے ؟ نیز مسافر کے لیے اس میں کس حد تک رخصت ہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: ایک فتوی کے مطابق مغرب کی نماز کا وقت تقریبا دیڑھ گھنٹہ سے کچھ کم تک رہتاہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا مکروہ تحریمہ کا وقت بھی اس وقت کے بعد شروع ہوتاہے یا اس وقت سے پہلے شروع ہوتاہے ؟ اگر اس وقت سے پہلے شروع ہوتاہے تو پھر تقریبا کتنے وقت تک مکروہ تحریمہ کا وقت شروع ہوجا تاہے ؟ نیز مسافر کے لیے اس میں کس حد تک رخصت ہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 29327

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 256=184-2/1432

    جس سابق فتویٰ کا آپ نے ذکر کریا ہے وہ فتویٰ یا اس کی نقل منسلک کرتے تو بہتر تھا، مغرب کی نماز میں اتنی تاخیر کرنا کہ بکثرت ستارے چمکنے لگیں، مکروہ تحریمی ہے اور اس سے پہلے مکروہ تنزیہی ہے اور تعجیل مغرب میں مستحب ہے۔
    (۲) اگر مسافر سفر کی حالت میں ہے اور بعد غروب کے پینتالیس پچاس منٹ تک تاخیر ہوجائے تو گنجائش ہے، البتہ بہتر یہی ہے کہ غروب ہونے پر جس قدر جلد سے جلد ادا کرسکے کرلے۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند