عنوان: (۱) دونوں سجدوں کے درمیان کی دعا کیا ہے؟کیا اس دعا کو فرض ، واجب ، سنت ، نفل ، ہر نماز میں پڑھ سکتے ہیں؟کیا امام اور مقتدی بھی پڑھ سکتے ہیں؟
(۲) عورت نماز یا قرآن کریم کی تلاوت کررہی ہے اور اس کے دوپٹے کا کچھ حصہ کھل جائے تو وہ کیا کرے؟کتنا حصہ کھلنے سے نماز نہیں ہوگی؟ قرآن پڑھتے وقت اگر آدھا سر کھل جائے تو کیا گنا ہوگا؟قرآن پڑھتے وقت سر کا کتنا حصہ کھلا رہنا معاف ہے؟براہ کرم، مکمل رہنمائی فرمائیں۔
سوال: (۱) دونوں سجدوں کے درمیان کی دعا کیا ہے؟کیا اس دعا کو فرض ، واجب ، سنت ، نفل ، ہر نماز میں پڑھ سکتے ہیں؟کیا امام اور مقتدی بھی پڑھ سکتے ہیں؟
(۲) عورت نماز یا قرآن کریم کی تلاوت کررہی ہے اور اس کے دوپٹے کا کچھ حصہ کھل جائے تو وہ کیا کرے؟کتنا حصہ کھلنے سے نماز نہیں ہوگی؟ قرآن پڑھتے وقت اگر آدھا سر کھل جائے تو کیا گنا ہوگا؟قرآن پڑھتے وقت سر کا کتنا حصہ کھلا رہنا معاف ہے؟براہ کرم، مکمل رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 2869601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 100=100-1/1432
(۱) دونوں سجدوں کے درمیان یہ دعا منقول ہے: اللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِيْ وَارْحَمْنِيْ وَعَافِنِيْ وَاہْدِنِيْ وارْزُقْنِيْ لیکن یہ نوافل پر محمول ہے وما ورد محمول علی النفل (درمختار) ہاں اگر کوئی تنہا فرض واجب وغیرہ پڑھ رہا ہے تو اس میں بھی پڑھ سکتا ہے، اسی طرح جماعت کی نماز میں اگر مقتدیوں کو گرانی نہ ہو تو امام مقتدی دونوں پڑھ سکتے ہیں۔
(۲) قرآن کریم کی تلاوت کے دوران اگر سر کھل جائے تو اس سے تلاوت کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا، البتہ اگر دورانِ نماز چوتھائی سر کھل جائے اور اتنی دیر کھلا رہے جتنی دیر میں تین مرتبہ سبحان اللہ کہا جاسکے تو نماز ٹوٹ جائے گی، ہاں اگر کھلتے ہی فوراً ڈھانک لیا تو نماز ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند