• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 27201

    عنوان: ہماری مسجد میں ایک مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ مسئلہ تشہد میں التحیات میں انگلی اٹھانے کے بارے میں ہے۔ مسجد کے ایک منتظم نے ایک شخص کو دیکھا کہ اس نے پوری التحیات میں انگلی اٹھا رکھی ہے ، انہوں نے کہا کہ صرف ایک بار انگلی اٹھانی چاہئے جب کہ شافعی مسلک میں پوری التحیات میں انگلی اٹھائے رکھنا جائز ہے؟صحیح کیا ہے؟ایک بار انگلی اٹھانا یا پوری التحیات میں انگلی اٹھائے رکھنا؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: ہماری مسجد میں ایک مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ مسئلہ تشہد میں التحیات میں انگلی اٹھانے کے بارے میں ہے۔ مسجد کے ایک منتظم نے ایک شخص کو دیکھا کہ اس نے پوری التحیات میں انگلی اٹھا رکھی ہے ، انہوں نے کہا کہ صرف ایک بار انگلی اٹھانی چاہئے جب کہ شافعی مسلک میں پوری التحیات میں انگلی اٹھائے رکھنا جائز ہے؟صحیح کیا ہے؟ایک بار انگلی اٹھانا یا پوری التحیات میں انگلی اٹھائے رکھنا؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 27201

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1625=1625-11/1431

    تشہد میں کلمہ شہادت کے وقت انگشت شہادت کے ساتھ اشارہ کرنا سنت ہے،اس کا طریقہ یہ ہے کہ ”اشہد ان لا الہ الا اللہ“ کہتے ہوئے ”لا“ پر انگلی اٹھائے اور ”الا اللہ“ پر گرادے اور انگلیوں کا حلقہ سلام تک برقرار رکھے، پوری التحیات میں صرف شہادت کی انگلی اٹھائے نہ رکھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند