• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 27066

    عنوان: نماز کے تعلق سے سوال کرنا ہے ۔ جب ہم ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نماز میں پہلی دورکعات میں امام سورہ فاتحہ پڑھتے ہیں اور اس کے بعد کوئی سورة پڑھتے ہیں اور آخر کی دورکعات میں خاموش رہتے ہیں ، ہمیں ان دونوں رکعات میں کچھ سورة پڑھنا یا خاموش رہنا چاہئے؟براہ کرم، اس پر تفصیلی روشنی ڈالیں۔ 

    سوال: نماز کے تعلق سے سوال کرنا ہے ۔ جب ہم ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نماز میں پہلی دورکعات میں امام سورہ فاتحہ پڑھتے ہیں اور اس کے بعد کوئی سورة پڑھتے ہیں اور آخر کی دورکعات میں خاموش رہتے ہیں ، ہمیں ان دونوں رکعات میں کچھ سورة پڑھنا یا خاموش رہنا چاہئے؟براہ کرم، اس پر تفصیلی روشنی ڈالیں۔ 

    جواب نمبر: 27066

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1947=1554-11/1431

    حالت قیام میں مقتدی تکبیر تحریمہ کے بعد صرف ثناء پڑھے گا اسکے بعد خاموش رہے گا، مقتدی کے لیے قیام میں ثنا کے علاوہ کچھ اور (سورہٴ فاتحہ، یا سورة) پڑھنا مکروہ ہے: عن أبي موسی رضي اللہ عنہ قال: علّمنَا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: إذا قمتم إلی الصلاة فلیوٴمکم أحد وإذا قرأ الإمام فأنصتوا (مسلم شریف: ۱/۱۷۴، باب التشہد في الصلاة)
    الموٴتم لا یقرأ مطلقًا ولا الفاتحة سرًّا فإن قرأ کرہ تحریمًا (الدر المختار مع الشامي، فصل في القراء ة․ و بدائع الصنائع: ۱/۲۹۴)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند