• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 26949

    عنوان: کسی علاقہ میں سید اکثریت میں رہتے ہوں تو وہاں کی مسجد میں کوئی غیر سید امام یا خطیب ہوسکتاہے؟ جب کہ وہ علم میں ان سے بہترہو، لیکن بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اگر کسی قوم کوآپ اپنے سے حقیر جانتے ہیں اور اپنی بیٹی کی شادی ان میں نہیں کراسکتے ہیں تو پھر اس قوم سے امام منتخب کرنا جائز نہیں، کیا یہ درست ہے؟براہ کرم، اس پر تفصیل سے روشنی ڈالیں۔ 

    سوال: کسی علاقہ میں سید اکثریت میں رہتے ہوں تو وہاں کی مسجد میں کوئی غیر سید امام یا خطیب ہوسکتاہے؟ جب کہ وہ علم میں ان سے بہترہو، لیکن بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اگر کسی قوم کوآپ اپنے سے حقیر جانتے ہیں اور اپنی بیٹی کی شادی ان میں نہیں کراسکتے ہیں تو پھر اس قوم سے امام منتخب کرنا جائز نہیں، کیا یہ درست ہے؟براہ کرم، اس پر تفصیل سے روشنی ڈالیں۔ 

    جواب نمبر: 26949

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1586=1586-11/1431

    غیر سید شخص امام یا خطیب بن سکتا ہے بالخصوص جب کہ وہ علم وعمل، تقویٰ وطہارت میں سید سے زیادہ ہو۔ بعض لوگوں کا خیال غلط ہے، نکاح کے باب میں کفاء ت کا اعتبار صرف اس مصلحت کے پیش نظر ہے کہ زوجین کے مزاج میں ہم آہنگی رہے اور زندگی خوش گوار گزرے۔ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ سید کا نکاح غیرسید سے ناجائز اور حرام ہے، اور امامت میں سب سے زیادہ حق دار وہ شخص ہوتا ہے جو قوم میں سب سے زیادہ علم والا تقوی والا، صحیح العقیدہ اور متبع سنت ہو، یہاں انتخاب قوم وبرادری کی بنیاد پر نہیں ہوتا بلکہ امامت کے اوصاف اور اہلیت دیکھی جاتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند